آج راشٹریہ سیوک سنگھ (RSS) کا نیٹ ورک

آر۔ایس۔ایس کے خلاف محاظ کھڑا کرنے سے پہلے اس تنظیم کے بارے میں جاننا ضروری ھے

آج راشٹریہ سیوک سنگھ (RSS) کا نیٹ ورک دیکھ کر
Cambridge; Harvard، Oxford ، IIM ، IIT، BIT، NIT
حتیٰ کہ پوری دنیا حیران ھے ۔۔ آخر کیوں  ؟  آپ بھی جان لیجئے  ۔۔۔  ملک کے صدر، وزیر اعظم ، نائب صدر ، وزیر داخلہ ، وزیر خارجہ اور دیگر کئ وزراء ، علاوہ ازیں
18 وزیر اعلیٰ ، 29 گورنر ، 
01 لاکھ شاخوں میں 15 کڑور خدمات انجام دینے والے ، 01 لاکھ سرسوتی علمی مندرمیں کم و بیش 01 کڑوڑ طلباء ۔۔
02 کڑوڑ بھارتئے مزدور سنگھ کے اراکین ۔۔۔  01 کڑوڑ ABVP کے خدمت گذار ۔۔۔   15 کڑوڑ بی۔جے۔پی ممبران   ۔۔۔  09 ھزار پورے طور سے اور 07 لاکھ سابقہ فوجی بطور معاون ۔۔
01 کڑوڑ وشو ھندو پریشد کے اراکین ۔۔۔   30 لاکھ بجرنگ دل کے ھندوتو خادم ۔۔۔18 صوبوں میں 5۔1 لاکھ امدادی 
303 لوک سبھا ممبران ، 68 راجیہ سبھا ممبران 
1200 اشعاتی اداروں سے شائع ھونے والے نامور رسالے ، اخبار مندرجہ ذیل :
ونواسی کلیان آشرم ، ونبندھو پریشد، سنسکار بھارتی، وگیان بھارتی ،  لگھواودیوگ بھارتی ، سیوا سھیوگّ ، سیوا انٹرنیشنل، راشٹریہ سیویکا سمیتیّ ، آروگیے بھارتی ، درگا واہینی، ساماجیک سمرستہ سمیتی۔ سم درشٹی وکاس اینو انوسندھان منڈل۔آرگنائزر۔ پاچجنئے۔ شری رام جنم بھومی مندر نرمان نیاس ۔ دین دیال شودھ سنستھان۔ بھارتئ وچار سادھنا۔ سنسکرت بھارتی۔ بھارت وکاس پریشد۔ جموں کاشمیر سٹڈی سرکل۔ درشٹی سنستھان۔ ھندو ھیلپ لائن۔ ھندو سنویے سیوک سنگھ۔ ھندو مننانی۔ اکھیل بھارتئے ساہتیہ پریشد۔ وویکانند کیندر۔ ترون بھارت۔ ھندوستان سماچار۔ وشو سنواد کیندر۔ جن کلیان پیڈھی۔ اتییھاس سنکلن سمیتی۔ استری شکتی جاگرن۔ ایکل ودیالیہ۔ دھرم جاگرن۔ پتت ہاون سنگھٹنا۔ ھندو ایکتا۔ساورکر ادھیان۔  
بھارت بھارتی۔ شیواجی ادھیان۔ اور ایسی کئ دیگر تنظمیں جو ھندو مذھب کی بقا - سلامتی کے لئے مشترکہ طور سے کام کر رھی ہیں ۔  شب و روز ھندووں کو motivation کا کام منعظم طریقے سے انجام دے رھے ہیں۔ آر۔ایس۔ایس کے تقریباً 10 لاکھ افراد نے مذھب کے حفاظت کے لئے تا حیات غیر شادی شدہ رہنے کا فیصلہ کیا ھے۔
ھندوستان کے اندازی سبھی مندر میں اس تنظیم کے لئے پیسہ اکٹھا کیا جاتا ھے علاوہ بیرونی ممالک سے بے حساب پیسہ تنظیم کے کھاتوں میں جمع ھوتا ھے۔ 

آنے والے وقت میں ھمارے سامنے ایک بہت بڑی چنوتی ھے، ھمارے سماج میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور کامیاب تاجر پیشہ افراداپنے آپکو محفوظ سمجھ رھے ہیں جو مستقبل کا سرآب ھے۔اسی لئے بہت ضروری ھے کہ ھم سب مل کر اتحاد کو قائم کریں اور کوئ تفریق کئے بنا سماج کے سبھی لوگوں کے دکھ-درد کا حصٌہ بنیں۔ اپنی سوچ کا دائرہ بڑھائںیں کہ اسی میں ھم سب کی بھلائی ھے۔۔!!
🇮🇳 
(  ایک دلت رام کمار کے طویل مضمون کو اردو میں مختصر کرکے پیش ھے)
[8/19, 10:14] M Athar 2: *اسلم تجھے  سلام !!                                                         محمدنصر الله ندوی*                                                                                                                        کل مدھیہ پردیش سے ایک نہایت ھی حوصلہ افزا خبر آئی  جس میں زارونزار ملت کے نوجوانوں کیلئے عبرت کاسامان اور نمونہ ھے اور امید کی ایک ایسی کرن ھے جس سے لاکھوں لوگوں کو روشنی ملے گی مدھیہ پردیش کے ضلع اشوک نگر کے تحت چندیری علاقہ کا یہ واقعہ ھے جہاں اسلم نامی ایک نوجوان رھتا ھے پیشہ سے وہ ایک ڈرائیور ھے جو میجک چلا کر روزی روٹی کماتا ھے کل جب وہ چندیری کے راجگھاٹ پہونچا تو تین لڑکوں سے کسی بات پر کہا سنی ھو گئی شام کو جب اسلم گھر لوٹ رھا تھا تب تینوں لڑکوں نے اسلم کو بائک سے اوورٹیک کیا اور اپنے گاؤں میں پہونچ  کراسلم کو گاڑی سے اتار کر پیٹنا شروع کر دیا اسلم نے پہلے منت سماجت کی لیکن جب دیکھا کہ وہ کسی طرح سننے کو تیار نہیں ہیں تو اس نے جارحانہ انداز اختیار کیا اور اپنی جان بچانے کیلئے زبردست جوابی حملہ کیا دفاعی حملہ اتنا شدید تھا کہ دو حملہ آور موقع پر ھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ تیسرا قریبی ہسپتال میں حملہ کی تاب نہ لا کر چل بسا اور یوں اسلم نے ایک ھی جھٹکے میں تین لنچنگ کرنے والوں کو موت کے منھ میں پہونچا دیا اس واقعہ سے پورے علاقہ میں کہرام مچ گیا اور تقریبا پانچ سو لوگ موقعہ واردات پر جمع ھو گئے اور اسلم کو گھیر لیا اسلم  نے مزید ہمت وحوصلے کا مظاھرہ کیا اور پورے مجمع کو چیلنج کرتے ھوئے کہا کہ اگر کسی نے مجھ پر ہاتھ اٹھانے کی کو شش کی تو اس کو چھٹی کا دودھ یاد دلادوں گا اور ایسا سبق سکھاؤں گا کہ نانی یاد آجائے گی آخر کار کسی کی ہمت نہیں ھوئی کہ وہ آگے بڑھ سکے بھیڑ میں سے کسی نے پولیس کو فون کر دیا موقع پر پولیس پہونچی اور اسلم کو گرفتار کر لیا موصولہ اطلاعات کے مطابق پولیس کمل ناتھ سرکار کے اشارے پر پورے واقعہ کو چھیڑ خانی کا ایک واقعہ قرار دیکر اسلم کو مجرم بنانے میں مصروف ھے حالانکہ اس نے جو کچھ کیا وہ اپنے دفاع میں کیا جسکی اجازت قانون دیتا ھے اور اس لحاظ سے وہ بالکل بھی مجرم نہیں ھے مگر مقامی کانگریس ایم ایل اے کے دباؤ میں پولیس نہایت گھناؤنا کردار ادا کر رھی ھے یقینا یہ کانگریس کا منافقانہ کردار ھے جس کی وجہ سے وہ زوال پذیر ھے اور اگر اسکا یہی رویہ مسلمانوں کے ساتھ رہا تو اس کا خاک میں ملنا طے ھے اور اس کی تباھی میں کوئی شبہ نہیں رہ جاتا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسلم نے جو کارنامہ انجام دیا وہ موجودہ حالات میں نہایت ضروری ھے اس نے ثابت کردیا کہ وہ مظلومانہ موت کو بالکل پسند نہیں کرتا بلکہ وہ سرفروشانہ مدافعانہ اور مجاھدانہ زندگی سے پیار کرتا ھے جسکی تعلیم اسلام دیتا ھے اس نے لنچنگ کرنے والے بھگوا دھاریوں کو ایسا سبق دیا ھے جو بھت دنوں تک انہیں یاد رھے گا اس نے بزدلوں کو گھر میں گھس کے مارا اور شجاعت وجوانمردی کی ایسی مثال قائم کی کہ دنیا دنگ رہ گئی!! اس نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ ٹیپو سلطان کی اولاد ھے جسکے نام سے انگریزوں کی نیند اڑ جاتی تھی وہ منظر کتنا خوبصورت  ھوگا جب وہ تن تنہا پانچ سو سنگھیوں کو چلینج کر رھا تھا لیکن کسی نے ان میں ماں کا دودھ نہیں پیا تھا کہ وہ اس کے چیلنج کو قبول کر سکے یہی منظر اس پورے واقعہ کا نچوڑ اور لب لباب ھے کہ جب ایک مسلمان کی ایمانی غیرت بھڑک اٹھتی ھے تو کفر کا جتھا بھی اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا آج اسی غیرت کو بر انگیختہ کرنے کی ضرورت ھے آئے دن لنچنگ کی بزدلانہ ویڈیو دیکھ کر لوگوں کے دل افسردہ ھو گئے تھے لیکن آج اسلم کے واقعہ کو سن کر بھت سے لوگوں کو حوصلہ ملے گا جن پر پژمردگی چھا گئی تھی اور جو بھگوا دھاریوں کی دہشت گردی سے خوفزدہ تھے یقینا اسلم نے آج ثابت کردیا کہ وہ ملت کے نوجوانوں کا ہیرو ھے ھم اسلم کی ہمت و حوصلہ کو سلام  کرتے ھیں اور اس کی جراءت و عزیمت کو سراہتے ھیں یقینا اس نے اپنے کردار وعمل سے ملت کا سر اونچا کیا ھے اور ساتھ ھی کمل ناتھ سرکار سے امید کرتے ھیں کہ وہ انصاف کے تقاضے کو پورا کرے گی ورنہ اس کا بھی حشر کرناٹک کی سرکار طرح ھوگا۔۔فقط۔۔

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ اپنی رائے ضرور لکھیں

جدید تر اس سے پرانی