اور ادھر گاندھی جی اپنی آفس سے نکل کر مسلمانوں سے مشوره کیے بغیر

Noor e baseerat
SambitPatra & Mahatma Gandhi گرگٹ کی طرح رنگ بدلتی تصویریں 
کیا یہ زیبا ہے ایک ایسے انسان کے لئے جو ایک سو تیس کروڑ آبادی کا مہان مانا جاتا ہو جن کو کسی کا خوف نہ ہو جو ایک سو تیس کروڑ آبادی کے سامنے ٹکراتے ہوۓ کہتا ہو کہ ہم ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیںگے ؟
آخر کل کے لوک سبھا کی تصویروں میں کیا کچھ دیکھنے کو ملا ،،،،حیرت ہوتی ،،،،انکے انداز انکے اطوار اور طرز زندگی پر ،،،،،پتہ نہیں اس طرح ہر وقت لوگوں کے سامنے بدلتے رنگ کے ساتھ کیسے نمودار ہوتے ہیں ،،،
امیت جی کا رنگ تھا کے این آرسی ہوکے رہے گا ،
مودی جی کا رنگ تھا اس پرکار کی کوئی بات ہی نہیں ہوئی ہے ،،،،،اب لوک سبھا میں سمبٹ پادرا زبان و تحریر دونوں سے وعدہ کرتے ہوے کہتے ہیں کے ابھی NRC NPR CAA کونہیں لانا ہے ،،،کیسے بھروسہ کریں ،،،ایسی پارٹی پر جو برسر اقتدار آتے ہی نوٹ بندی ،پندرہ لاکھ ،ٹرپل طلاق ،وغیرہ لاگو کرتے رہے ،،وہی امیت جی تھے جن سے جب پوچھا گیا کہ آپ کے پردھان منٹری نے پندرہ پندرہ لاکھ ہر جنتا کو دینے کا وعدہ کیا تھا اسکا کیا ہوا ،،،اس پر امیت جی کا صاف کہنا تھا کہ وہ تو ایک چناوی جملہ تھا وہ کوئی وعدہ تھوڑی تھا !,,
اس طرح سے انکی زبان کی کوئی گارنٹی نہیں ہے 
کیا پتہ آج دہلی کا الیکشن ہے وہ جیت جائیں پھر وہیں ہندتوا کی خاکی چڈی پہن لیں اور بولیں کہ وہ تو ایک جملہ تھا ،،اس طرح سے دیش نہیں چلتا ہے بلکہ دیش تو سویدھا ن سے چلتا ہے ،،،

قارئیں کرام : جب تک کہ ووٹنگ کا نظام پھر سے کاغذ پر نہ آئے ،،،یہ تینوں کالا قانون ختم نہ کیا جائے ،،،ٹرپل طلاق قانون ختم نہ ہو جائے ،،،،،اور ایک ایک پائے کا حساب کہ کس کس کو ملک سے پیسے دیکر فرار کرانے میں مدد کی ہے وہ سب حساب کا کچا چٹھا نہ نکالا جائے ،،،اور ان سنگھیوں پر پابندی پلس بھاجپا پر پابندی عائد نہ ہو جائے تب تک کہ ملک کا نظام سدھر نہیں سکتا ،،،کسی نے غالبا پہلے ہی پیشینگوئی کر دی تھی کے جس دن یہ دونوں ( مودی اور امیت شاہ کی )جوڑی بر سر اقتدار آئینگے اس دن پورا ملک تباہی کے دہانے پر پہونچ جائیگا اور وہی  ہوا جسکی امید کی گئی تھی ،،لیکن ایک بات تو طے ہے کہ اب لوگوں میں بہت حد تک  بیداری آچکی ہے اور دن بدن اس میں اضافہ ہی ہوتا چلا جا رہا ہے ،بھگوا پارٹیوں نے محسوس کیا کے اب ہمارا اقتدار ہاتھ سے نکل جائیگا تو فورا سمبت پادرہ کو تحریر دے کر اسکی زبان سے کہلوایا جاتا ہے کہ اس وقت اس کالے قانون کو لانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ،،،،کیا اس  ماسٹر پلان کے پیچھے کہیں وہ گاندھی والی سازش تو نہیں ہے کے دکھانے کے واسطے گاندھی جی نے  ترکی کی تحریک خلافت کی طرفداری کا اعلان کردیا اسکے لئے نوجوانوں میں بیداری بھی لائی گئی لیکن ایک دن اچانک کسی پولس اسٹشن پر  حملہ کر کے اس میں آگ لگا دیا جاتا ہے اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے اسکا اثر پورے ملک پر پھیل جاتا ہے اور ادھر گاندھی جی اپنی آفس سے نکل کر مسلمانوں سے مشوره کیے بغیر تحریک خلافت پر پابندی کا اعلان کر دیے تے ہیں  ،،،،،

بالکل ایسا ہی نظر آرہا ہے کہ ابھی انہوں نے اپنے اسسٹنٹ سمبت پادرہ کے ذریعہ کالے قانون کو واپس لینے کا اعلان تو کردیا ہے لیکن ایک بات یاد رکھیے یہ یقین کے ساتھ میں کہ سکتا ہوں کہ دہلی الیکشن میں بی جے پی جیتے یا نہ جیتے ،،پر یہ تو پکا ہے کہ الیکشن کے بعد موب لنچنگ اور دنگوں میں اضافہ  ضرور ہوگا اور ہر موب لنچنگ اور دنگوں میں بالواسطہ یا بلا واسطہ مسلمانوں کا نقصان ہوگا یہ سنگھی مولیوں کے بھیس میں دنگا شروع کریں گے اور اس بہانے مسلمانوں کو غیر ملکی گھوشت کردی جائے گی اور پھر انہیں اٹھا کر ڈیٹینشن کیمپ میں ڈال دیا جائیگا،،،

اس لئے ابھی اس بیداری کو غنیمت سمجھتے ہوے تمام کالا قانون ،ٹرپل طلاق ووٹنگ مشین سنگھی بی جے پی جیسے تمام چیزوں پر پابندی اور بین کی مانگ کرنی چاہئے ،،


اگر اس وقت سمبٹ پادرہ کے اعلان کو سن کر  خاموش ہو جاتے ہیں تو یہ ہماری اور آپ کی سب سے بڑی تاریخی بھول ہو گی جس کو ہماری آنے والی نسلیں ہمیں غافل اور لاپرواہ جیسے القاب سے یاد کریگی ،، 

،،،،اکمل یزدانی ،،،،،،

1 تبصرے

آپ اپنی رائے ضرور لکھیں

جدید تر اس سے پرانی