مسلمان کی حیثیت بھارت میں کیا ہے




اگر کھلے الفاظ میں کہا جاۓ تو یوں کہ سکتے ہیں کے بھارتی مسلمان اس ملک کے ایک ستون کی حیثیت سے ہیں بالکل سچ ہے جی ہاں آپ اطمینان رکھیے آپ کو کوئی نہیں بھگا سکتا یہاں سے اسسلئے کے ،


مسلمان ہے تو اس ملک کا وقار ہے 
مسلمان ہے تو اس ملک کی ترقی ہے 
مسلمان ہے تو اس ملک کے دلت آزاد ہیں
مسلمان ہے تو اس ملک کی خوبصورتی ہے 
مسلمان ہے تو اس ملک میں امن و امان ہے 
مسلمان ہے تواس ملک دوسرے شہری بے خوف ہیں ،

ورنہ ان بھکتوں نے اس ملک کو وقار کے بدلے غلامی ہی دی ہے ترقی کے بدلے منوواد کے پراچین کال کی طرف ڈھکیلنے کی کوشش ہی  کی ہے دلت کو اپنے گھر کا رکھیل ہی سمجھا ہے خوبصورتی کے بدلے گوؤ موتر اور گوبر ہی کا سنہرا خواب دکھایا ہے امن و امان کے بدلے دنگے اور فسساد کی تاریخ ہی رقم کی ہے بے خوفی کی جگہ جگہ جگہ دہشت ہی دہشت پھیلا رکھی ہے ،


اے غیور مسلمانو تم نہ گھبراؤ : اس لئے کے تم دلت اور برہمن کے بیچ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہو جب یہ دیوار ٹوٹے گی تب دلت کو شودر میں تبدیل کیا جاۓ گا اور اس چیز کو دلت سماج کے ایک مرد مجاہد وامن مشرام اچھی طرح سمجھ چکے ہیں انہوں نے اپنی قوم میں تحریک برپا کردی ہے چندر شیکھر جیسا بیدار مغز انسان جاگ چکا ہے ،


اور انہوں نے اپنی قوم کے لئے اپنے سر پر کفن باندھ کر ٹھان لیا ہے کے اب ہمیں دوبارہ منوواد کے اس پرا چین کال کی طرف نہیں لوٹنا ہے پوری جانفشانی کے ساتھ یہ اٹھ کھڑے اور ہمیں سمجھنے کے لئے اتنا ہی کافی ہے کے حقیقت میں یہ ہمارا مسلہ نہیں ہے بلکہ مشن ہے دلتوں کو شودر بنانے کا اور ان راہوں میں مسلمان حائل ہیں جو اس بات کو قطعی برداشت نہیں کریں گے اس لئے پہلے مسلمانوں کو شہریت کی بہانہ بنا کر باہر کرو یا انکو عضو معطل بنا کر چھوڑ دو ،


یہ مشن ہے ان منو وادیوں کا لیکن اسکا مطلب یہ بھی نہیں کے ہمیں ہاتھ پر ہاتھ دھر کے سو جانا ہے نہیں نہیں بلکے ہمیں پوری قوت کے ساتھ حضرت مولانا سجاد صاحب نعمانی کی بات پر وامن میشرام کی بات پر عمل کرتے ہوے مرکزی اور صوبائی حکومت کا NPR NRC CAA کے تعلق سے بائیکات کرنا ہے ،

ہمیں کسی بھی حال میں اپنے کاغذات نہیں دکھانے ہیں جو دکھاۓ گا وہ یقینا پھنسے گا اور انہیں ہی ڈیٹینشن کیمپ میں جانا ہوگا اس لئے پورے طور پر چوکنا رہیں اپنی دونوں آنکھیں دونوں کان اور جسم کا ہر سوراخ کھول کر سوئیں تاکے کہیں سے کچھ بھی آئے معلوم ہو جائے ،


نیز کہیں بھی آپ نکل رہے ہوں چاہے آپ دس کیلو میٹر کی دوری کے لئے باہر جا رہے ہوں اکیلے نہ جائیں دوتین کو ساتھ لیکر نکلیں اگر کوئی نہ ملے اور مجبوری میں باہر نکلنا پڑے تو اپنے بچاؤ کا سامان لیکر باہر نکلیں بالفرض والمحال اگر غنڈوں سے آمنا سامنا ہو جائے تو کیا کریں ، 


چاہے آپ اکیلے ہوں یا تن تنہا آپ کے پاس بچاؤ کے لئے کچھ ہو یا نہ ہو پہلے مرحلے میں یہ نیت کر لیں ہمیں مرنا نہیں ہے بلکے دشمن کو ناکوں چنے چبوانے ہیں چاہے وہ ہزاروں کی تعداد میں ہی کیوں نہ ہوآپ پر جان لیوا حملہ ہو رہا ہو آپ کبھی بھی نہتے نہیں ہوتے ہیں یاد رکھیے الله نے آپ کو بتیس دانت دو ہاتھ دو پیر دیے ہیں ،

ایک کے گلے کی رگ پر اپنی دانت مضبوطی کے ساتھ دبا کر پوری رگ باہر کھینچ سکتے ہیں اس درمیان میں سر پر پڑنے والے ڈنڈے کو برداشت کرنا ہوگا اگر ایک کے گلے پر اپنے دانتوں کی گرفت مضبوط کر کے شیر کی طرح کھینچنے میں کامیاب ہیں تو سارے دم دبا کر بھاگ سکتے ہیں ، 


خصیتین (عضو تناسل کے نیچے کی دو گولی )انسان کا سب سے کمزور عضو ہے مجبوری میں پوری قوت کے ساتھ وہ بھی دبایا جا سکتا ہے یا اگر آپ کے اندر مزید ہمت ہے تو انکے حملہ کرنے سے پہلے آپ مضبوط گھونسہ سر کے پچھلے حصے پر رسید کر سکتے ہیں لیکن زندگی کی بھیک ہر گز ہر گز زیبا نہیں ہے ،

آپ کو الله نہ کرے ایسا کسی کے ساتھ ہو اگر ہو بھی جاۓ تو اپنی موت کے ساتھ دوسروں کو بھی ابدی نیند سلا کر جائیں یہ آپ کا بڑا احسان ہوگا ان بھکتوں پر ،،

1 تبصرے

آپ اپنی رائے ضرور لکھیں

جدید تر اس سے پرانی