پولیس سے جھڑپ اور پنگا مہنگا پڑ گیا


گھر میں بچے کے لیے راشن وغیرہ ختم ہو چکا تھا دودھ بھی نہیں تھا بیوی بولی اجی جاو باہر سے دودھ لے کر آجاومیں بچے کی محبت میں باہر تو نکل گیا لیکن باہر تین چار پولیس جو پہچان والے تھے انہوں نے روکا نہیں میں نے آگے کا سفر جاری رکھا دوکانیں ہر جگہ بند تھیں کہیں ایک متنفس بھی نظر نہیں آرہا تھا،
دوکانیں تلاش کرتا ہوا ایک ایسی جگہ جا پہونچا جہا بہت سارے پولیس والے موجود تھے میں دھر لیا گیا پولیس کے ہاتھوں میں مظبوط ڈنڈے دیکھ کر قریب تھا کے میرا سوسو نکل جاتا پوچھا تجھے معلوم نہیں کہ کرفیو ہے کیوں باہر نکلا میں نے ڈرتے ہوے کہا سر بچے کے لیے دودھ ختم ہو چکا ہے اسکے لیے نکلا ہوں،

پولیس والے نے آڈر کیا کہ زمین پر لیٹ جا میں ڈر کے مارے زمین پر لیٹ چکا تھا اور میرا سوسو بھی نکل چکا تھا مظبوط ڈنڈے سے میری چوتڑ پر وار پر وار کرنا شروع کر دیا میں نے سوچا اب تو مرنا یقینی ہے گھر میں بیٹھو تو بھوکے مرو باہر نکلو تو کرونا اور پولیس کے ہاتھ سے مرو،

مطلب مرنا ہے میں ہمت سے ہاتھ جوڑ کر پولیس کے سامنے کھڑا ہو گیا پھر بھی پولیس والے ماننے کو تیار نہیں تھے وہ یکے بعد دیگرے مجھ پر ڈنڈا برساے چلے جا رہے تھے میری چوتڑ اور پیٹھ پیر سب ناکام ہو چکا تھا میں نے اپنی ہمت کو جٹا کر پوری طاقت سے اچھلا اور اچھل کر ایک لات حملہ آور کے تھوپڑے پر رسید کر دیا،

درد کی شدت سے بے تاب ہو کر ہڑبڑا کر اٹھ بیٹھا میری نیند رفو چکر ہو چکی تھی کھاٹ کے بازو میں رکھا ہو ٹیبل ٹوٹ چکا تھا میری بیوی مجھے بار بار پوچھ رہی تھی کیا ہوا کچھ ڈراونا خواب دیکھے ہیں کیا میں نے کہا ہاں میں پولیس والے سے لڑ رہا تھا میں نے پولیس والے کو مارنے کے چکر میں ٹیبل توڑ دیا اور خود لنگڑا بن چکا ہوں 

میرے پیر کی ایڑی میں ابھی بھی تادم تحریر درد ہے لنگڑاتے ہوے مسجد جاتا ہوں اور لنگڑاتے ہوے واپس آتا ہوں اسلیے آپ سے بھی گذارش ہے کہ ایسی کوی وڈیو نہ دیکھیں جسکی وجہ سے آپ صبح بے چین ہو کر کریں،

1 تبصرے

آپ اپنی رائے ضرور لکھیں

جدید تر اس سے پرانی