میری بیوی لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے میکے میں پھنسی ہوی تھی

مجھے سخت غصہ تھا میری بیوی لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے میکے میں پھنسی ہوی تھی دومہینے گذر چکے تھے تنہایوں سے بیزار تھا سوچا آج جو بھی ہو جاے اپنی بیوی کو لے کر ہی آؤں گامیں نے اپنی پھٹ پھٹی اٹھایی اور جیسے ہی باہر نکلا پولیس نے مجھے اٹھا لیا اور مرغا بنا دیاجب کہ ہمیشہ میری بیوی میرے سامنے مرغا بنتی تھی آج میں مرغا بنا تھا پولیس کے سامنےایک گھنٹہ مسلسل مرغا بننے کے بعد مجھے تھانے لے جا کر بند کر دیا۔
ہاے رے میری قسمت کہاں نکلا تھا اپنی ڈارلنگ کو لانے کہاں یہ پولیس تھانےپہلے تو گھر کی تنہای کاٹنے کو دوڑتی تھی پھر جیل کی کوٹھری موج من فوقہ موج من فوقہ سحاب والا حال ہوگیا تھا۔ بہت منت سماجت کرنے کے بعد مجھے رہای ملی میں غصہ سے گھر آیا اور دوسری شادی  کی ٹھان لی فورا مجھے دوسری بیوی بھی مل گیی وہ نیی دلہن بن کر جیسے ہی گھر آیی ابھی ایک بھی رات نہیں گذری تھی کہ پہلی بیوی بھی دندناتی ہوی آگیی اب یک نہ شد دو شد والا حال ہو گیاتھا وہ بھپری ہوی تھی کہ تم نے میرے ہوتے ہوے کیوں شادی کی ۔
میرا دعوی تھا کہ وہ میری اجازت کے بغیر میکے کیوں گیی تھی گیی تو گیی لیکن جلدی کیوں نہیں آیی ،وہ کہہ رہی تھی میں کیسے آتی لاک ڈاؤن جو ہےمیں نے کہا ابھی تیرے باپ نے تیرے لیے لاک ڈاؤن کھولا کیا ابھی فورا آیی!
کہنے لگی پولیس کو بہت منا کر آیی ہوں وہ نہیں آنے دے رہے تھےمیں نے کہا کیا تیرا چکر پولیس والے کے ساتھ بھی چلتا ہے کیا میرے منہ سے یہ جملہ نکلنا تھا کہ میری بیوی نے ایک بیلن مجھے دے ماری میں ہڑبڑا کر اٹھ بیٹھا میری ہوم منسٹر مجھ سے مخاطب ہو کر کہہ رہی تھی اٹھ کمینے نیند میں کیا کیا بکے جا رہا ہے یہاں کہاں پولیس آگیی ! میں نے سن کر غنیمت جانا کہ چلو اچھا ہوا انہوں نے دوسری بیوی کا تذکرہ نہیں سنا تھا ورنہ پورا دیگچہ دے مارتی!!!!


2 تبصرے

آپ اپنی رائے ضرور لکھیں

جدید تر اس سے پرانی