طنز و مزاح ـ مزاحیہ کلام

(1) ایک شخس کی دو بیویاں آپس میں لڑ رہی تھیں ایک کا کہنا تھا آج بدھ ہے دوسری کا کہنا تھا کہ آج جمعرات ہے سوہر نے دونوں کی لڑای سنی تو کہا کیا میں پاگل ہوں کہ جمعہ کی نماز پڑھ کر آرہا ہوں!؟ *لطائف ایسے بھی ہوتے ہیں*
کسی نے مولانا شوکت علی سے پوچھا آپ کے بڑے بھائی کا تخلص گوہر ہے دوسرے بھائی کا جوہر ہے آپ کا کیا تخلص ہے؟ مولانا نے فورا جواب دیا "شوہر"
"اکبر الہ آبادی کو کسی نے خط لکھا اور آغاز میں انہیں قبلہ لکھ کر مخاطب کیا، اکبر نے جواب میں لکھا آپ نے مجھے قبلہ لکھا جو مسلمانوں کے لئے قابل احترام جگہ سمجھی جاتی ہے، مجھے سمجھ نہیں آتا آپ کو کیا لکھوں، میں یہی لکھ سکتا ہوں، وعلیکم السلام جامع مسجد,, "پطرس بخاری ریڈیو اسٹیشن کے ڈائریکٹر تھے ایک مرتبہ مولانا ظفر علی خان صاحب کو تقریر کے لئے بلایا تقریر کی ریکارڈنگ کے بعد مولانا پطرس کے دفتر میں آ کر بیٹھ گئے۔ بات شروع کرنے کی غرض سے اچانک مولانا نے پوچھا۔ پطرس یہ تانپورے اور تنبورے میں کیا فرق ہوتا ہے۔
پطرس نے ایک لمحہ سوچا اور پھر بولے۔ مولانا آپ کی عمر کیا ہو گی؟ اس پر مولانا گڑبڑا گئے اور بولے۔ بھئی یہی کوئی پچھتر سال ہو گی۔ پطرس کہنے لگے۔ مولانا جب آپ نے پچھتر سال یہ فرق جانے بغیر گزار دئیے تو دو چار سال اور گزار لیجئے,,
"ایک دفعہ جون ایلیا نے اپنے بارے میں لکھا کہ : میں ناکام شاعر ہوں۔ اس پر مشفق خواجہ نے انہیں مشورہ دیا : جون صاحب ! اس قسم کے معاملات میں احتیاط سے کام لینا چاہئے ۔ یہاں اہلِ نظر آپ کی دس باتوں سے اختلاف کرنے کے باوجود ، ایک آدھ بات سے اتفاق بھی کر سکتے ہیں ,,
"عید کی نماز کے بعد لیاقت علی خان کے جوتے نہیں مل رہے تھے سارے سیکرٹری ڈھونڈنے لگے ہوئے تھے۔ اتنے میں مزاحیہ رسالہ "نمک دان" کے مجید لاہوری نے طنزََ پوچھا وزیر اعظم صاحب جوتے کہاں گئے۔۔؟؟ لیاقت علی خان صاحب نے فوراََ کہا "نمک دان پر پڑ گئے"
(۲) ایک شاعر جو رات کے مشاعرے سے خوب داد حاصل کرکے اور موٹی رقم لےکے آے تھے صبح کسی ہوٹل میں تگڑا ناشتہ کرنے گھر سے نکلے،راستے میں ایک دست مل گیے جیب گرم تھی کہا چلو ہوٹل میں بیٹھ کر باتیں کریں گے دوست نے بہت ٹال مٹول کیا لیکن شاعر کے اصرار پر ساتھ ہو لیا ،،ہوٹل پہوںچے تو شاعر نے پوچھا کیا کھاؤگےدوست نے کہا کچھ نہیں کھاؤں گا گھر سے کھا کے آرہا ہوں اگر آپ نہیں مانتے ہیں تو دودھ پی لیتا ہوں ۔ شاعر نے اپنے لیے بھنا ہوا مرغ اور
تندوری کا آڈر دیا اور دوست کے لیے دوودھ کا آڈر کر دیاشاعر صاحب نے مرغ نوچ نوچ کر کھا لیا اور ہڈیاں چبانے لگے تو دوست نے پوچھا کہ آپ کے شہر میں کتے کیا کرتے ہیں۔ شاعر نے فورا جواب دیا کہ دودھ پیتے ہیں۔
(۳) ایک مہاجن نے دوسرے مہاجن سے کہا ۔مرنے کے بعد کچھ لوگ جنت میں اور کچھ جہنم میں جاییں گے۔بتاؤ تم کہاں جانا پسند کروگے؟ دوسرے مہاجن نے کہا بھای وہاں جانا پسند کروں گا جہاں چار پیسے کا فایدہ ہو۔ (۴) ایک چالیس سال کے آدمی سے ایک خوبصورت لڑکی سے منگنی ہوی۔رشتے دار خوش تھےہر ایک کہ رہا تھا کہ واقعی صبر کا پھل بہت میٹھا ہوتا ہے۔ایک رشتے دار نے کہا پھر جلدی کیوں کی مزید دس سال رک جاتے تو صبر کا پھل اور زیادہ ہوجاتا۔ (۵) ایک باپ نے اپنے بیٹے سے پوچھا بیٹے تمہارے جسم میں کتنی ہڈیاں ہیں بیٹے نے جواب دیا دوسو سات ہڈیاں ہیں۔ باپ نے کہا بیٹے انسان کے جسم میں صرف دوسو چھ ہڈیاں ہی ہوتی ہیں ۔بیٹے نے جواب دیا ابا جان کل رات کھانے میں ایک ہڈیاں میرے پیٹ میں چلی گیی تھی،

2 تبصرے

آپ اپنی رائے ضرور لکھیں

جدید تر اس سے پرانی