جامعہ اکل کوا نے اپنے طلبہ کے لیے مناسب سہولت کا انتظام

من کان للہ کان اللہ لہ سچ کہا ہے کسی نے جو اللہ کا ہو جاتا ہے اللہ اسکا ہو کر رہ جاتا ہے اس لاک ڈاؤن کے زمانے میں جہاں ہر مزدور اپنی منڈی میں ورکرز اپنی آفس میں تو طلبہ اپنے مدرسوں میں پھنسے ہوے ہیں اس ایمرجینسی کی حالت میں ہر کوی اپنے گھر کو روانہ ہونا چاہتا ہے لیکن اس دوران جامعہ اکل کوا نے ایک عجیب کارنامہ دکھایا جو دیکھنے کے اعتبار سے بہت بڑا کارنامہ ہے لیکن اہل اللہ کی نگاہوں میں باییں ہاتھ کے کھیل سے بڑھ کر کوی حیثیت نہیں۔

بہت سارے مدارس نے جب طلبہ کے درمیاں ہنگامی چھٹی کر دی اور انہیں گھروں کو رخصت ہونے پر مجبور کردیا لیکن جامعہ اکل کوا نے اپنے طلبہ کے ساتھ ایسا نہیں کیا بلکہ اعلان کر دیا کہ جب تک بچوں کو مناسب سہولت کا انتظام نہیں ہو جاتا طلبہ مدرسے میں ہی رہیں گے اور ان تمام طلبہ کے لیے باضابطہ طور پر سحری اور افطاری کے ساتھ دیگر تمام تر ضروریات کا انتظام جامعہ نے اپنے طلبہ کے لیے کیا۔

اور اسی کے ساتھ رییس الجامعہ اور حضرت مولانا حذیفہ وستانوی کوشش میں لگے رہے کے کسی طرح طلبہ کے لیے سہولت سے بھرپور مناسب انتظام ہو جاے ،اللہ نےایسا انتظام کروادیا کہ اب تک شاید ہی کسی ایسے ادارے کی طرف ایسا شاندار انتظام ہوا ہوا آپ کو شاید معلوم نہ ہوکہ ابھی صرف بہار کے طلبہ کے لیے چونکہ وہ اکثریت میں تھے انکےلیے پہلے مرحلے میں چار ٹرینوں کا انتظام کرایا گیا جو مرحلہ وار چل چکی ہے یا چل رہی ہے۔


بہار سرکارکی ہدایت پر ضلع انتظامیہ نے بہت اچھے طریقہ سے ان طلباء کی آمدکو لیکر تیاری کی تھی،
جیسے ہی یہ بچے ریلوے اسٹیشن پہنچے اسکینگ شروع کردی گئی پہلے سے تقریبا 50بسوں کابندوبست کیاگیاتھاتاکہ ان تمام طلباء کو پولٹینک کالج لے جایاگیاجہاں دوبارہ جانچ کے بعد ہر ضلع کے بچوں کو الگ الگ کرکے دیر رات تک بھیج دیاگیا۔سہرسہ کے 220بچوں کوبھی ان کے بلاک سطح کے کورنٹائن سینٹربھیج دیاگیاہے وہاں بھی جانچ کے بعد اگلی کاروائی کی جائے گی۔
اس موقع پرہم جامعہ اکل کوا انتظامیہ کے ساتھ بہار سرکاراور ضلع انتظامیہ کے بیحد مشکور وممنون ہیں کہ انہوں نے ان بچوں کامکمل خیال رکھا،ان سب کیلئے انتظامیہ کی طرف سے افطار اور سحری کابھی بندوبست کیاگیاہے،چند بچے جن کےباڈی ٹمپریچر میں پروبلم تھاانہیں ایمبولینس کے ذریعہ میڈیکل کی سہولیات دی گئی، بہار کے سی یم نے وستانوی جی کو ٹویٹ کرتے ہوے کہا کہ وستانوی صاحب ہم آپ کے پیسے آپکو لوٹا دیں گے،چونکہ جامعہ نے اپنے طلبہ کی سہولت کے لیے تقریبا دو کڑوڑ سے اوپر خرچ کیا ہے اندازے کے مطابق۔

نندربار ریلوے اسٹیشن پر اس سخت ترین گرمی میں ضلع کلکٹر ایسپ ڈی ایس پی ضلع کے سرکاری ذمہ داراں تمام کے تمام رخصت کے وقت موجود تھے الحمد للہ کچھ مراحل مکمل ہو چکے ہیں کیوںکہ ٹرینوں کی درمیان میں اسٹاپنگ نہ ہونے کی وجہ سے بارہ سے چوبیس گھنٹے کے اندر تمام ٹرینیں اپنی مقررہ اسٹیشن پر پہونچ جا رہی ہیں اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ مہاراشٹر کے مقامی طلبہ بھی بسوں سے حکومت کی نگرانی میں اپنے گھروں کو روانہ ہو رہے ہیں،اور تمام ہی صوبوں کے طلبہ کے لیے الگ الگ مرحلے میں الگ الگ اسپیشل ٹرینیں چلانے کا اعلان کیا گیا ہے اور حکومت وقت نے جامعہ کے تمام طلبہ کو انے گھر تک پہونچانے کا وعدہ کیا جس پر ہم اس رب العلمین جتنا بھی شکر کریں کم ہے۔

اس پر فتن دور میں جب کہ کورونا کی اسٹیرنگ پوری طرح سے مسلمانوں کی طرف موڑنے کی ناکام کوشش ہورہی ہے مسلمان نشانے پر نظر آرہے ہیں ایسے وقت میں اس کامیاب کارنامے کو کرامت ہی کہا جا سکتا ہے کہ اس گھڑی میں حضرت کے سامنے بڑے بڑے عہدیدار ہاتھ باندھے دست بستہ کھڑے نظر آتے ہیں۔ 

3 تبصرے

آپ اپنی رائے ضرور لکھیں

جدید تر اس سے پرانی