لاک ڈاون میں تجارت


اس لاک ڈاؤن میں جہاں ہر ایک کی تجارت اور اور کام کاج میں پریشانیاں آچکی ہے وہیں پر مساجد کے کمیٹی ممبران کے حالات نہایت ہی خراب ہونے کی وجہ سے سے کئی مسجدوں میں ان کے اماموں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وجہ یہ ہے کہ ان کی تنخواہیں چالو ہے وہ پانچ وقت کی نماز پڑھا کر اپنے گھر کو آ جا رہے ہیں اور اس لاک ڈاؤن کے ماحول میں بھی ہرامام چین و سکون اور عافیت کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں لیکن امام کا چین و سکون اور عافیت، مساجد کے ممبران کو ہضم نہیں ہو پا رہا ہے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ بہت ساری مسجدوں سے امام کو نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑا-

اس کے علاوہ وہ کتنے ایسے امام ہیں جو مسجدوں میں رہ کر بھی ابھی تک کمیٹی ممبران سے پریشان ہیں ان کی پریشانی کی وجہ یہی ہے کہ ان کے چین و سکون کو دیکھ کر کمیٹی ممبران اندر سے بے چین ہیں اور مختلف بہانےسے پریشان کرنا اور معمولی معمولی بہانے کو معمولی معمولی مسائل کو شکایت کی شکل میں بنا کر انہیں نکلنے نکالنے کی دھمکی دینا-

مختلف خبروں کے مطابق لوگوں کی تجارتیں بند ہو چکی ہیں اور مسلسل لاک ڈاؤن پر لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے اچھے اچھے گھرانوں میں کھاتے پیتے گھرانوں میں فاقے کی نوبت آ چکی ہے تو آپ نے دیکھا ہو گا شروع میں ابتدائی لاک ڈاؤن کے مرحلے میں کہ وہ لوگ جن کے پاس میں پیسے تھے وہ اپنی رقم کے ذریعہ سے پیکیج بنا بنا کر لوگوں میں تقسیم کر رہے تھے اور راشن گھر گھر پہنچا رہے تھے لیکن شاید انہوں نے اندازہ نہیں کیا تھا کہ یہ لاک ڈاؤن ن چند دن کے بجائے تین سے چار مہینے کا لمبا عرصہ چلے گا نتیجہ یہ ہوا کہ کھاتے پیتے گھرانوں میں بھی بھوک مری کی نوبت آچکی ہے جس کا اثر آئے دن اماموں کے اوپر ظاہر ہو رہا ہے کہ اگر فاقہ کشی کے شکار بھوکمری کے شکار وہ لوگ ہیں جو مساجد کے کمیٹی ممبران ہے تو اپنا سارا غصہ بھکمری کا غصہ فاقہ کا غصہ اور گھر کا غصہ گھر میں راشن نھ ھونے کا غصہ اور بہت ساری چیزوں کا غصہ آکر امام کے اوپر اتارتے ہیں -
قارئین کرام: راقم الحروف کی ایک رائے یہ ہے کہ اگر آپ امام ہیں یا مسجد کے مؤذن ہیں اور آپ کے پاس آپ کے گھر میں راشن کی بہتات ہے اور پیسوں کی بھرمار ہے اور روزی کی بارش ہو رہی ہے تو برائے مہربانی اپنی روزی میں اپنے راشن میں اور اپنی کمائی میں اور اپنی آمدنی میں اور اپنے پیسوں میں کمیٹی ممبران کو بھی حصہ دار بنا لیں اور ان کے غصے سے اور ان کے عذاب سے اپنے آپ کو بچانے کا اہتمام کریں ایک بار صرف اور صرف ایک بار آپ ایسا کر کے دیکھئے اپنی رقم میں سے کچھ بطور ہدیہ یا تحفہ کے اپنی مسجد کی کمیٹی کو دیں یا اپنی مسجد کی کمیٹی کے گھر پہنچائیں دیکھئے چند ہی لمحے میں آپ کے اوپر سے یہ عتاب اور یہ غصہ سب کے سب سے ختم ہو جائے گا اور آپ خوشحال ہوجائیں گے اور پھر اس کے بعد یہ ہوگا کہ آپ چاہیں جتنی غیر حاضری کریں جتنا گھومے اور جہاں چاہیں جائیں آپ کو کوئی پوچھنے والا نہیں ہوگا-
ہمارے ایک دوست کے ساتھ میں ایسا ہی ہو رہا تھا تھا جب سے یہ لاک ڈاؤن کا سلسلہ چلا تھا تب سے کمیٹی والے میرے پیچھے ایسے پڑے ہوئے تھے جیسا کہ وہ مجھے کچا چبا کر کھا لیں گے تو میں نے ایسا ہی کیا کہ میں گھر گیا اور تھوڑی دیر غور و فکر کیا غور و فکر کرنے کے بعد مجھے احساس ہوا کہ شاید لاک ڈاؤن کی وجہ سےان کے گھر میں فاقے کی نوبت آئی ہوئی ہے جس کی وجہ سے وقتا فوقتا مجھ پر اپنا غصہ اتارتے رہتے ہیں جیسے ہی میرے دماغ میں یہ بات آئی میں نے اپنے گھر میں موجود چاول کے بستوں میں سے تین پیکج میں نے تیار کئے اس کے کچھ اور ضروریات کی چیزیں پورا ملا کر میں نے تین پیکج بنایا اور ان میں سے ایک پیکیج میں اپنی مسجد کے صدر صاحب کو پہنچایا اور ایک پیکٹ مسجد کے سیریٹری کے پاس پہنچایا اور ایک پیکج مسجد کے متولی اور ذمہ دار کے پاس آیا اور اس کا اثر یہ ہوا کہ شام تک کے سارے حالات میرے لیے نارمل ہو گئے اور میں خوشحالی کے ساتھ رہنے لگا یہاں تک کہ جتنا چاہتا غیر حاضری کرتا اور جتنا چاہتا میں حاضر رہتا مجھے کوئی پوچھنے والا نہیں تھا تو یہ وہ تین پیکج والا نسخہ تھا جوہر امام کو کرنا چاہیے غریبوں کا خیال کرتے ہوئے-
جتنا زیادہ ہو سکے اس پیغام کو شئیر کریں عام کریں تاکہ ہر ایک اردو داں طبقے کے پاس یہ پیغام پہنچ سکے اور وہ اس پیغام کو پڑھ کر اس میں بتائے ہوئے نسخے پر عمل کرکے کمیٹی ممبران کےعتاب سے اپنے آپ کو بچا سکیں

3 تبصرے

آپ اپنی رائے ضرور لکھیں

جدید تر اس سے پرانی