عالم اسلام کا رہنما ہوں

عالم  اسلام  کا  رہنما  ہوں
مجھے دیکھ کر باطل تھر تھر کانپتا ہے، بے پردہ اور بےحیاء عورت مجھے دیکھ کر چھپنے کی کوشش کرتی ہے، منبرومحراب  میرا انتظار کرتے ہیں، اسٹیج میری آمدسے چمچما جاتاہے، اسٹیج کی کرسی مجھے پکارتی ہے، وہ۔محفلیں جن پر اللہ نے انعام کے وعدے کیۓ انکا سرخیل میں ہی توہوں، میں جھکوں تو زمانہ جھک جائے، میری جبیں فرش پہ آجاۓ تودنیا پیشانی رگڑدے، میراقیام عالم کی بقا ہے، میرا وجودہی دنیاکو تھامے ہوے ہے،دنیا سوجاۓتو میں۔تنہا سب کو جگا نےکی صلاحیت رکھتاہوں، میں اگر سوجاؤں تو دنیا میرے لئے فکر مند ہوجاتی ہے، نمازمیرے بغیر نہیں، زکوٰۃمجھ سے پوچھکر، حج مجھ سےسیکھ کر، یہاں تک کہ روزہ کھولنے کے لئے میرے حکم کا انتظار کیا جاتا ہے، میں زینت چمن ہوں، چند ناعا قبت اندیشوں کی باتوں سے مایوس ہونا میرا شیوہ نہیں، یاچند ٹکو کی خاطر اپنے ضمیر کو فروخت کر نا میری غیرت کا کام نہیں، اسلئے کہ میں مولوی ہوں ہاں اتنی بات ضرور ہے کہ ابھی علمِ مولٰی سے دور ہوں مگر کوشاں ضرورہوںعلماءکی خدمت میں چند بےجوڑ سےالفاظ اس تحریر پر جو کئی دنوں سے واٹس ایپ پر گشت کررہی ہے، افسوس میں مولوی کیوں بنا.

4 تبصرے

آپ اپنی رائے ضرور لکھیں

  1. گمنام04 مارچ

    ماشاء اللہ بہت خوب مضمون پڑھ کر خوشی ہوئی

    جواب دیںحذف کریں
  2. گمنام04 مارچ

    ماشاء اللہ مضمون پڑھ کر خوشی ہوئی

    جواب دیںحذف کریں
  3. گمنام04 مارچ

    جواب اچھا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
  4. گمنام26 اگست

    بہت خوب مضمون

    جواب دیںحذف کریں
جدید تر اس سے پرانی