مذہب اسلام میں سیکس ، جماع ، ہمبستری ، مباشرت

اسلامی  آداب مباشرت
بیوی سے کتنی بار جماع کریں

اسلام میں جماع کے بارے میں کچھ اصول و ضوابط ہیں، لیکن سیکس کتنی بار کرنا چاہیے اس کے بارے میں کچھ مختلف آراء موجود ہیں۔ عموماً، مذہبی کتابوں اور علماء کی رائے کے مطابق، آدمی کو اپنے صحتیابی اور شریک حیات کی تقاضوں کے مطابق جماع کرنا چاہیے۔

عموماً، بہت سے علماء کہتے ہیں کہ  اسلام  کے  اعتبار  سے سیکس کتنی بار کرنا چاہیے اس کے بارے میں کوئی مخصوص حد مقرر نہیں کی گئی ہے۔ اس کو فرد کی صحت، عمر، وقت کی موجودگی، شریک حیات کی رغبت، اور دیگر جسمانی و روحانی عوامل پر منحصر کیا جائے گا۔ 

بعض علماء کہتے ہیں کہ اگر صحت اور طاقت کی بنا پر اپنے شریک حیات کو خوش رکھنا چاہتے ہیں تو ہفتہ میں کم از کم ایک بار جماع کرنا چاہیے۔ دوسرے علماء کہتے ہیں کہ کسی بھی حالت میں ایک ہفتہ میں تین بار تک جماع کرنا ممکن ہو سکتا ہے۔

لیکن بڑے حکیموں نے لکھا ہے کہ آدمی کو زندگی بھر میں ایک بار جماع یا سیکس کرنا چاہیے اگر برداشت نہ ہو توسال بھر میں ایک بار پھر بھی اگر برداشت نہ ہو تومہینے میں ایک بارپھر بھی اگر برداشت نہ ہو توہفتے میں ایک بارپھر بھی اگر برداشت نہ ہو توروزانہ کرو سرمیں کفن باندھ کر۔

بہرحال، آپ کو یہ ضروری ہے کہ آپ اپنے دینی عالم کی رائے پر اعتماد کریں اور اپنی خاص صحتیابی کو مد نظر رکھتے ہوئے اس موضوع پر اپنے شریک حیات سے بھی مشاورت کریں۔

سیکس کے ٹائم کو بڑھائیں

جماع کے لئے ٹائم کو بڑھانے کے لئے ، آپ مندرجہ ذیل تجاویز کو مد نظر رکھ سکتے ہیں:یاد  رہے  کہ  یہ  کویٴ  مذہبی  مسلہ  نہیں  ہے۔

1. اپنے شریک حیات سے اس موضوع پر مشاورت کریں اور اپنی تناسبی ضرورتوں اور رغبتوں کو سامنے رکھیں۔ ایک دوسرے کے ساتھ کھل کر بات کریں اور مشترکہ طور پر اس چیز کے بارے میں بحث کریں۔

2. وقت کا مناسب انتخاب کریں: دن کے مختلف وقتوں میں جماع کی جا سکتی ہے۔ ایک دوسرے کے لئے پسندیدہ وقت کا تعین کریں اور اپنی روزمرہ کی شیڈول کے مطابق اس وقت کو منتخب کریں۔

3. اگر آپ یا آپ کی شریک حیات صحت(سیکس کی طاقت کی کمی) کے مسائل سے دوچار ہیں، تو طبی معائنہ کروا کر اپنے ہیلتھ کو مد نظر رکھیں۔ ایک ماہر صحت سے مشورہ کریں اور آپ جماع کے لئے مناسب وقت کاانتخاب کریں۔

4. جب آپکی شریک حیات ٹائم کو بڑھانے کی بات کرے، اپنی مجبوری کو ظاہر کریں کہ وہ آپ کو اچھی طرح سے سمجھیں۔ اپنے آپ کو دوسرے کی ضروریات اور تقاضوں کے ساتھ تعاون کرنے کی کوشش کریں۔

5. سیکس کرنے کے وقت اپنے جذبات پرقابو رکھیں ، ابتدائی وقت میں سیکس سے لطف اندوز ہونے کے بجائے اپنی بیوی کی ضرورت پوری کرنے پر مکمل توجہ مرکوز کریں ، جب آپ کی بیوی اچھی طرح سے فارغ ہو جاتی ہے تو پھر آپ لطف اندوز ہونا شروع کریں اور مکمل طاقت سے لذت حاصل کریں اور پھرفارغ ہو جائیں ، میں سمجھتا ہوں کہ اگر آپ میری اس بات کو سمجھنے میں کامیاب ہیں تو سیکس میں من چاہا ٹائم لے سکتے ہیں اس کے لیے کسی دوا اور علاج کی ضرورت نہیں ہے بشرطیکہ آپ کو طاقت ہو۔

اسلام  میں  جماع کب اور کن حالات میں

ہمبستری ایک مہذب اور پاکیزہ لفظ ہے فارسی زبان کا لفظ ہے جو ایک مشترکہ رشتہ کو ظاہر کرتا ہے۔ جس کے معنی ایک ساتھ ایک بستر پر بیوی کے ساتھ سونا ہے اس سے سیکس کا معنی مراد لیا جاتا ہے ، ہم بستری یا جماع کیسے اور کن حالات میں کرنا چاہیے۔

مندرجہ ذیل اقدامات آپ کو اپنی بیوی کے ساتھ ہمبستری کرنے میں مدد دیں گے:

1. احترام و ادب: اپنی بیوی کے ساتھ احترام و ادب کا سلوک کریں۔ دیانت داری اور اخلاقی حالت کو بر قرار رکھیں۔ اس کے علاوہ، اوقاتِ فراغت میں اپنی بیوی کے ساتھ دوستانہ اور محبت بھرے تعاملات کریں۔

2. صبر و استقامت: ہمبستری کے لیے کسی بھی حالت میں صبر اور استقامت ضروری ہے۔ یہ ایک دوسرے کے ساتھ تناسب، مصالحت، اور نظم و ضبط کو بڑھانے میں مدد کرتا ہے۔

3. اپنی بیوی کا شکریہ ادا کریں: اپنی بیوی کے لیے شکریہ کی عبارتیں ادا کریں۔ اس کے لئے شکرگزار رہیں جو وہ آپکے لئے کرتی ہیں۔

4. تفاہم کا رابطہ: خوشحالی اور کمال کی تلاش میں تفاہم کا رابطہ بنائیں۔ چیزوں کو بحث کریں، سمجھوتوں پر مشاورت کریں، اور سوالوں کا جواب دیں۔

5. متفق ہونا: اہم امور پر متفق ہونا ضروری ہے۔ مالی معاملات، خاندانی امور، اور بچوں کی تربیت کے بارے میں اتفاق کریں۔

6. وقت کی خاصیت: اپنی بیوی کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گذاریں۔

سیکس ، جماع ، ہمبستری ، مباشرت
اور وطی کے کیا معنی اور کیا فرق ہیں

سیکس ، جماع ، مباشرت اور ہمبستری چاروں میں کیا فرق ہوتا ہے۔ یہاں آپ کے لیے ان چاروں کے مفہوموں کی وضاحت کی جائے گی:

1. سیکس لفظ انگریزی زبان کا ہے انتہائی بدنام زمانہ لفظ ہے  انگریزوں نے اس کا استعمال اس انداز سے کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں اس لفظ کے کان میں پڑتے ہی عریانیت فحاشی اور گندے احساس کی طرف ذہن منتقل ہو جاتا ہے یہ جنسیت یا جنسی تعامل کو ظاہر کرنے کے لئے استعمال ہوتا ہے ، جس میں جنسی احساسات، آرام و طمانیت کو شامل کیا جاتا ہے۔ یہ مختلف شکلوں میں ممکن ہوتا ہے مثلاً مباشرتی رابطے، بوسے، ایمبریسزمنٹ (آپسی بوسے اور گلے لگانا) وغیرہ۔ سیکس ایک جسمانی اور جنسی تجربہ ہے جو اجازت شدہ حدود کے اندر ہونا چاہئے۔

2. جماع کا معنی ایک ساتھ ہونا ، جماع کا لفظ عربی زبان کا ہے۔ یہ لفظ عربی زبان میں استعمال ہوتا ہے تاکہ مباشرت (Intercourse) کو ظاہر کیا جا سکے۔ اس کا استعمال عام نہیں ہے بلکہ خاص موقع پر اس لفظ کا اظہار کیا جاتا ہے لیکن سیکس کے لفظ کی طرح عریانیت اور فحاشی کو ظاہر نہیں کرتا ہے بلکہ ایک پاکیزہ اور شرعی عمل کو ظاہر کرتا ہے۔ جماع وہ عمل ہے جس میں مرد اور عورت کے مابین جنسی تعامل کا عمل واقع ہوتا ہے۔ یہ نکاح کے حلال طریقہ کو ظاہر کرتا ہے جس کے لئے اسلامی شریعت کے ضوابط موجود ہوتے ہیں،اگرچہ سیکس اور جماع دونوں ایک ہی معنی کے لیے استعمال ہوتے ہیں لیکن سیکس عام ہے جو زنا باالرضا اور زنا بالجبر اوروطی ، جماع ، ہمبستری ، مباشرت سب کو عام ہے۔

3. ہمبستری ایک فارسی لفظ ہے ہمبستری کا معنی ہوتا ہے ایک ساتھ ایک بستر پر سونا یہ بھی شرعی نکاح ہی ہوتا ہے شرعی نکاح ایک مذہبی میثاق ہوتی ہے جس کے تحت مرد اور عورت آپس میں قانونی رشتے میں بندھتے ہیں۔ یہ اسلامی شریعت کے مطابق کی جاتی ہے اور معاشرتی، قانونی اور مذہبی حقوق و فرائض کی ادائیگی ہوتی ہے۔

4. مباشرت (Mubashrat) لفظ اردو زبان کا ہےجو عربی سے منتقل ہو کر آیا ہے مباشرت کا معنی دو چمڑی کا آپس میں ملنا متصل ہونا جو وطی اور جماع سے کنایہ ہے عربی میں ایک اور لفظ استعمال ہوتا ہے وطی : وطی کا معنی روندنا سیکس کے لفظ کی طرح وطی بھی عام ہے جو زنا اور نکاح دونوں کے لیے بولا جاتا ہے لیکن زنا کے معنی کے لیے وطی کے لفظ کا استعمال کبھی کبھی شاذونادرہی ہوتا ہے ۔ مباشرت کا لفظ اردو زبان میں استعمال ہوتا ہے تاکہ جماع (Intercourse) کو ظاہر کیا جا سکے۔

بہرحال مباشرت ، جماع ، ہمبستری ، سیکس ، وطی ، زنا جیسے تمام الفاظ ایک خاص معنی ( دخول ذکرفی الفرج ) کو ظاہر کرنے میں برابر کے شریک ہیں البتہ جماع مباشرت ہمبستری خاص ہیں جو ایک شرعی عمل کی طرف اشارہ کرتے ہیں ، سیکس اور زنا غیر شرعی عمل عریانیت و فحاشی کو ظاہر کرتے ہیں ، وطی میں نسبت تساوی ہے دونوں میں مستعمل ہے۔

1 تبصرے

آپ اپنی رائے ضرور لکھیں

جدید تر اس سے پرانی