کتوں کی بھیڑاورہمارا ایمان

kutto ki bheed aor hamara iman

پتہ نہیں آپ نے اس بات پر غور کیا یا نہیں کہ جہاں کہیں مسلمانوں کی کثیر آبادی والاعلاقہ ہے ان علاقوں میں کچھ عرصے سے کتوں کی بھیڑ لگی رہتی ہے کاٹتے نہیں ہیں ،پر، پریشان ضرور کرتے ہیں، میں اس سے پہلے دیوبند کے کتوں کی بھیڑ کے بارے میں لکھ چکا ہوں جو صاحب پڑھنا چاہیں نیچے تلاش کر کے پڑھ سکتے ہیں۔

میںنے کئی مرتبہ غور کیا کہ جب بھی کوئی گاڑی ٹوویلر یا فور ویلر گذرتی ہے تو یہ کتے اس کا پیچھا کرتے ہیں تاآں کہ وہ گاڑی والا اس کتے کی نظر سے اوجھل نہ ہوجائے یا ٹوویلر والا ہے تو وہ گر نہ جائے ایک بار تو ایسا ہوا ایک منی اسکٹ والی جوان لمبی تگڑی لڑکی اپنی ایکٹیوا سے جارہی تھی کچھ کتے روڈکے کنارے سورہے تھے!!اتفاق کہہ لیجیے کہ سونے کی حالت میں ایک کتے کی دم روڈ پر آگئی تھی،ایکٹیواوالی  شایدجانے انجانے میں اپنی ایکٹیواکتے کی دم پر چڑھاکر نکل گئی بس پھر کیاتھا ۔

!! جیسے ہی کتے کے کان میں ایکٹیوا کی آوازاورکتے کی گانڈ میں درد ہوا! 

’’کتاایک دم سے اچھل پڑا ارے تیری ماں کا ‘‘میڈم تجھے کھائی نہیں دے رہا ہے کیا۔۔تیری کی تو۔۔۔سارے کتے جاگ گئے اور بھو ں بھوں کرتے کرتے ایکٹیوا کی طرف دوڑ لگا دی ایکٹیوا والی نے یہ دیکھ کر اپنی ایکٹیوا کی اسپیڈ بڑھا دی یہ دیکھ کر کتوں نے بھی اپنی اسپیڈ بڑھا دی اب حالت ایسی ہوگئی کہ کتے پیچھے پیچھے اور ایکٹیوا والی آگے آگے بھاگے جارہی تھی راقم یہ سارا تماشہ چائے کی ٹپری پر بیٹھے بیٹھے دیکھ رہا تھا مسکراتے ہوئے چھکن بھائی سے میں نے کہا چھکن بھائی دیکھو دیکھو اب اس ایکٹیوا والی کی باری ہے شاید یہ اب گڑھے میں جائے گی چھکن بھائی نے مسکراتے ہوئے جواب دیا دیکھو یہ ضرور جائے گی میں تماشہ کا لطف لینے کے لیے روڈ پر کھڑا ہوگیا یقینا تھوڑی ہی دور جاکر ایکٹیواوالی ڈر کے مارے اپنا بیلنس کھوبیٹھی اور سیدھا گڑھے میں گری ہم سب لطف لینے لگے اور شرم کے مارے واپس ٹپری میں آکر چھپ کر دیکھنے لگے لڑکی گھبراہٹ میں اٹھ کھڑی ہوئی کتے واپس جاچکے تھے شرم کے مارے ادھر ادھر نظر دوڑائی جب اسے لگا کہ مجھے کسی نے نہیں دیکھا ہے تب وہ اپنی ایکٹیوا سنبھال کر اپنے منزل کی طرف نکل پڑی ۔

سماج کی لاپرواہی دیکھیے اگر یہ لڑکی ہماری یا آپ کی ماں ،بیٹی، بیوی، بہن ہوتی (انسانی نقطہ نظر سے وہ ہماری بہن ہے بھی لیکن کیا کریں سماج کی اندھی دشمنی کااور دشمنی کا بیج بونے والے حرامخوروں کا کبھی ان حرامخوروں کو ان کتوں کے حوالے کریں توان کومعلوم ہوگاکہ ان کے جسم کی قیمت کیا ہے اور ہم پر جب یہ کتے حملے کرتے ہیں)تو ہمارے دل پر کیا گذرتی کیا ہم لطف لیتے یا کتے کو بھگاتے یا بہن کو بچاتے، کتے لاکر چھوڑتے ہیں مسلمانوں کے لیے؛ تاکہ مسلمانوں کو پریشان کیا جا سکے لیکن اس کا شکار اکثر دوسرے لوگ ہوتے ہیں۔

راقم الحروف کوشروع شروع میں یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی تھی یہ ماجرا کیا ہے کتے گاڑی والوں کا پیچھا کیوں کرتے ہیں ؟میں چائے کی دکان پر بیٹھ کر چائے کی چسکی لیتے ہوئے چائے دوکان کے مالک چھکن بھائی سے پوچھا بھائی یہ کتے گاڑی والوں کے پیچھے کیوں دوڑتے ہیں،چھکن بھائی نے بتایا کہ اصل میں بات یہ ہے مولانا کہ یہاں ہفتے میں ایک بارکتوں کی گاڑی آتی ہے اس میں ان کتوں کو گرفتار کر کے ہاسپیٹل پہونچایا جاتا ہے ان کا علاج کرکے پھر ان کو واپس اسی مقام پر لاکر چھوڑ دیا جاتا ہے ۔

راقم کو تھوڑا تعجب سا لگا کہ یہ کون سی بات ہے میں ایک دن شال اوڑھے صبح صبح چائے کی دوکان کی طرف جارہاتھا وہی کتے والی گاڑی مجھے نظر آئی میں نے تجسسانہ انداز میں اسے دیکھنے لگا کیا دیکھتا ہوں کہ پانچ نئے کتے ہاسپیٹل کے پیچھے لاکر چھوڑ دیئے گئے میرا دماغ ٹھنکا کہ اوہ ہو ماجرا کچھ اور ہے جب کہ اس علاقے کے میدان میں پہلے ہی سے پچیس تیس کتے موجود تھے جو ہروقت مسلمان گھروں سے ہڈیاں ملنے کے انتظار میں رہتے تھے اس پر مزید اضافہ کرنا یہ حیرت والی بات تھی اندازہ ہوا کہ یہ مسلم علاقے کے اہلیان کو پریشان کرنے کا ایک انوکھا انداز ہے ہوسکتا ہے ۔

وہ کتے چاہے حقیقی جانور ہوں یا کتوں کی خصلت کا انسان ہودونوں میں کچھ چیزیں عام ہوتی ہیں انسانوں کی طرح کتے بھی دشمنی کرتے ہیں دشمنی یاد رکھتے ہیں چوری کرتے ہیں وفاداری کرتے ہیں وغیرہ وغیرہ۔

بہر حال اصل انسان نما کتوں سے بچنے کی اشد ضرورت ہے جس طرح کتے آپ کو کاٹ کر آپ کو موت کے منہ میں بھی دھکیل سکتے ہیں ویسے ہی انسان نما کتے آپ کا ایمان چھین کر آپ کو روحانی موت کے منہ میں ڈھکیل سکتے ہیں اپنے ایمان کی فکر کیجیے سوشل میڈیا میں گرفتاربرقع پوش بے حیائی کی نمائش کرنے والی بہنوں کی فکر نہ کریں وہ ننانوے فیصد پیڈ ورکر ہوتی ہیں جو اس بات کی دعوت دے رہی ہوتی ہیں کہ ہم مسلم بہنیں (جب کہ وہ غیر مسلم ہوتی ہیں)اپنی نمائش کرنے کے لیے آزاد ہیں آپ بھی آئیں ۔۔تو اس طرح کے بہکاوے میں آنے کی ضرورت نہیں ہوتی ہے اپنے ایمان کو بچانے کی فکر کیجیے اگر آپ اس میں کامیاب ہیں تو یقینا کامیاب ہیں ۔


مذہب اسلام Blog

Apne Dimagh Me Hi Upload Karna Sab se Bari Kamyabi hai.

1 تبصرے

آپ اپنی رائے ضرور لکھیں

جدید تر اس سے پرانی