حزب اللہ کے ڈرون اٹیک میں اسرائیل کا بہت بڑا نقصان ہوا سب سے زیادہ اسرائیل افواج کی ہلاکت ہو گئی

حزب اللہ کے ڈرون اٹیک میں اسرائیل کا بہت بڑا نقصان ہوا سب سے زیادہ اسرائیل افواج کی ہلاکت ہو گئی اور جن لوگوں کی ہلاکت ہوئی ہے جو لوگ اس میں مارے گئے ہیں اس میں اسرائیل کا ارمی چیف حریض حلوی بھی شامل ہے اس  نیوزکو لگاتار کئی میڈیا ہاؤسز نے چھاپا ہے ٹویٹر پر لگاتار ٹرینڈ کرتا رہا حزب اللہ اٹیک حزب اللہ نے کل حیفہ میں ایک ملٹری ایئر بیس پر جو حملہ کیا تھا اور یہ گیلانی بریڈ سے ریلیٹڈ فوجوں کا ایربیس تھا ، حزب اللہ کا یہ ڈرون اٹیک بہت خطرناک تھا اس میں 20 سے زیادہ اسرائیلی  افواج کی ہلاکت ہو چکی ہے 60 سے زیادہ زخمی ہے اور زخمیوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے اب اس کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے شروع میں اسرائیل نے چھپانے کی کوشش کی تھی کہا جا رہا ہے کہ میٹنگ روم میں اسرائیل سینا موجود تھی میٹنگ ہو رہی تھی پوری پلاننگ کی جا رہی تھی کہ کیسے لبنان پر حملہ کرنا ہے کیسے حزب اللہ کو شکست دینا ہے جس وقت اسرائیلی سینا میٹنگ کر رہی تھی اور اس میٹنگ کو ایڈریس کر رہے تھے حرضی حلوی جو اسرائیل کے ارمی چیف ہیں اسی دوران حزب اللہ کے ڈرون اٹیک نے اس بلڈنگ کو نشانہ بنایا اور اس میں موجود بہت  سے فوجی ہلاک ہو گئے یا پھر سبھی زخمی ہے ۔

15 کے حالات بہت زیادہ نازک بنی ہوئی ہے اور کہا یہی جا رہا ہے کہ ان کے بچنے کی امید نہیں ہے یہ دعوی لگاتار کیا گیا ہے حزب اللہ نے بھی دعوی کیا کہ ارمی چیف کی ہلاکت ہو چکی ہے اب اسرائیل کا دعوی یہ ہے اسرائیلی میڈیا کے کہنا ہے کا ارمی چیف کے ہلاکت نہیں ہوئی  ہے  یہ ہمیں کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ہمارے ارمی چیف زندہ ہے اسرائیلی میڈیا میں کہا جا رہا ہے اسرائیلی میڈیا کی طرف سے اپڈیٹ سامنے ائی ہے کہ حزب اللہ کا ڈرون سٹرائک بہت خطرناک تھا یہ بات سچ ہے کہ میٹنگ روم میں اسرائیلی افسران  موجود  تھے  جن  میں ایک جنرل میجر ان سب سے بات چیت کر رہے تھے ان کو گائیڈ لائن دی جا رہی تھی کہ کیسے حملہ کرنا کیسے پلاننگ کرنی ہے لیکن اس میٹنگ میں ارمی چیف موجود نہیں تھے جب ارمی چیف کو حزب اللہ کے خطرناک اور بھیانک حملہ کی خبر ملتی ہے تو ارمی چیف وہاں کا دورہ کرنے گئے وہاں کا انہوں نے وزٹ کیا اور وزٹ کر کے انہوں نے اپنا ایک سٹیٹمنٹ دیا کہ یہ جو حملہ تھا حزب اللہ کا نہایت تکلیف دہ ناقابل برداشت حملہ ہے اور اس کا ہم بدلہ لیں گے ، اسرائیلی میڈیا نے اس خبر کو کنڈم کیا ہے اور اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ خبر صحیح نہیں ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ اپنی رائے ضرور لکھیں

جدید تر اس سے پرانی