سعودی سلطنتنت کے بانی کون تھے سعودی سلطنت کا وجود کیسے ہوا

قسط اول


آل سعود سعودی عرب کا شاہی خاندان محمد بن سعود اور انکے بھایوں کی اولاد پر مشتمل خاندان میں کیی ہزار ارکان ہیں یوں تو جدید مملکت سعودی عرب کی بنیاد ۱۹۳۲ میں پڑی تھی مگر جزیرہ نما عرب میں آل سعود کا اثر چند صدیوں قبل شروع ہو گیا تھا سعودی عرب کے بانی عبد العزیز بن سعود سے قبل یہ خاندان نجد کا حکمران تھا اور کیی مرتبہ آل سعود کا عثمانی سلطنت اور مکہ کے راشدیوں سے ٹکڑاؤہوا تھا آل سعود نے تین مرتبہ حکمران بننے میں کامیابی حاصل کی 

جن میں پہلی سعودی ریاست دوسری سعودی ریاست اور جدید سعودی عرب شامل ہے

پہلی سعودی ریاست کی تشکیل۱۷۴۴میں ہوی جس کا مقصد اشاعت اسلام تھا اس وقت سعودی خاندان کک کمان محمد بن سعود کے ہاتھوں میں تھی
1765 میں محمد بن سعود کے بعد عبد العزیز نے کمان سنبھال لی 
1802میں عبد العزیز نے کربلا پر حملہ کیا
1803میں انکا قتل ہوا اسکے بعد عبد اللہ بن سعود نے بادشاہت سنبھال لی تھی
1818میں عبد اللہ نے دوبارہ کچھ علاقوں کو حاصل کرنے کے لیے فوج کشی کی مگر مصر نے انکی فوج کو شکست دےدی
اور عبد اللہ کو گرفتار کر کے استنبول میں انکا سر قلم کر دیا اسی کے ساتھ ساتھ پہلی ریاست کا خاتمہ ہو گیا
1818میں آل سعود نے نجد میں دوبارہ حکمرانی قایم کی جسکو دوسری سعودی ریاست کا نام دیا گیا جسکی راجدھانی ریاض تھی اس دور میں آل سعود نے نیے نیے علاقوں پر قبضہ نہیں کیا اس میں مذہب کا رنگ کم تھا مگر اتنا ضرور تھا آل سعود خاندان میں امام کا خطاب جاری رہا جب کہ سعود خاندان نے سلفی علماء کو زیادہ قریب رکھا اس دوران خانہ جنگی بھی ہوتی رہی اور جانشینی کے لیے قتل و غارت گری کی بھی نوبت آی اسکے بعد آل سعود خاندان میں اقتدار کی خانہ جنگی کا دور چلا ان حالات کا فایدہ اٹھاتے ہوے خاندان کے ایک قریبی محمد بن عبد اللہ بن راشد نے نجد پر قبضہ کر کے سعودی لیڈر عبد الر حمن بن فیصل کو جلا وطن کر دیا یہ دوسری ریاست کا خاتمہ ہو گیا، 

عبد الرحمن بن فیصل اپنے اہل خانہ کے ساتھ مشرقی عرب کے صحراء میں تھے انہیں کویت میں ایک مہمان کی حیثیت سے پناہ ملی اسکے بعد عبد الرحمن بن فیصل کے بیٹےعبد العزیز نے ریاض میں آل سعود خاندان کی واپسی کی راہ ہموار کرنی شروع کی انہوں نے اپنے بھایوں اور رشتہ داروں کے ساتھ ریاض کو فتح کرلیا اس وقت عبد العزیز کی عمر صرف بیس سال کی تھی اس فتح کے ساتھ عبد العزیز نے خود کو ریاض کا حکمران بنا لیا اور سعود خاندان میں اس سعود کے نام سے مشہور ہوے اسکے اگلے تیس سال تک ابن سعود نے اپنے خاندان کی حکمرانی کو بحال کرنے میں گذار دیے 1932 میں ابن سعود نے اپنے تمام حریفوں اور مخالفوں کا صاف کر دیا اور مملکت سعودی عرب کی تشکیل کا اعلان کردیا جس کے نتیجے میں جدید ریاست کا ظہور ہوا،

ابن سعود کی لاتعدااد بیویاں تھی مگر انہوں نے ایک وقت میں چار سے زاید بیویاں نہیں رکھی متعدد بیویوں کو طلاق دے کر دوسری سے شادی کرتا اور یہ شادی با اثر قبیلے اور خاندانوں میں ہوا کرتے تھے اسکے بعد ابن سعود نے اپنے بڑے بیٹے سعود کو اپنا جانشین مقرر کیا اسی وقت سعودی شاہی خاندان میں تبدیل ہوگیا بن سعود کا 1953 میں انتقال ہوا اس وقت انکا امریکہ کے ساتھ اتحاد ہو چکا تھا، 



1 تبصرے

آپ اپنی رائے ضرور لکھیں

جدید تر اس سے پرانی